بینات

اشاعت شدہ وقت: 14:42 - 2020 May 29
فقہاء شرعی مسائل میں ہمارے ”مرجع “ ہیں یعنی انکی طرف ہم سوال کے لئے جاتے ہیں اسی لئے انہیں ”مرجع تقلید “ کہتے ہیں ۔
ضابطے کی خبروں: 6
جس طرح لوگ ایک دریا اور سمندر کے سفر میں اپنے اختیارات کو جہاز کے کیپٹن کے حوالہ اور ہوائی جہاز کے سفر میں اپنے اختیار کو پائیلٹ کے سپرد کر دیتے ہیں اسی طرح دینی مسائل اور شرعی فرائض میں ہم اپنے فقہاء کے فتوؤں پر عمل کرتے ہیں اور انکی تقلید کرتے ہیں ۔ فقہاء شرعی مسائل میں ہمارے ”مرجع " ہیں یعنی انکی طرف ہم سوال کے لئے جاتے ہیں اسی لئے انہیں ”مرجع تقلید " کہتے ہیں ۔
اس کے علاوہ جس طرح ایک شہر میں بہت سے ڈاکٹر ہوتے ہیں لیکن ہم  کچھ ہی کے پاس علاج کے لئے جاتے ہیں ۔ اسی طرح شریعت کے مسائل میں اہل نظر اور مجہتد بھی زیادہ ہو سکتے ہیں ممکن ہے کہ ایک ہی زمانہ میں سینکڑوں مجتہد یعنی اہل نظر حضرات موجود ہوں  لیکن جنکی طرف لوگ رجوع کرتے ہیں انکی تعداد کم ہی ہوتی ہے ۔ اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ سبھی مجتہد ”مرجعیت" کے درجہ اور مقام تک نہیں پہونچتے ہیں ۔
اس کے علاوہ عقلی اور واضح دلیل یہ ہے کہ ائمہ معصومین (ع) کا مخصوص حکم اس بارے میں موجود ہے کہ ہم دینی مسائل میں فقہا کی طرف رجوع کریں ، انکی طرف جو ہماری روایات کا علم رکھتے ہیں اور خدا کے حلال اور حرام کو پہچانتے ہیں اور ہماری احادیث سے آشنا ہیں ۔ یہ لوگ ہماری طرف سے تم لوگوں پر حجت ہیں ۔
تعلیقات المشاهدین
نام:
ایمیل:
* رائے: